Welcome to our blog, a platform dedicated to bringing you the latest and greatest in Urdu language content. From heart-warming stories to soul-stirring poetry, we've got it all covered. Stay informed with our comprehensive news coverage and stay healthy with our informative health tips, all in the beautiful language of Urdu. Join us on this journey as we explore the depths of this rich and vibrant culture. Urdu Poetry Urdu ghazal Urdu moral Stories

Breaking

Wednesday, February 15, 2023

urdu kahaniyan love story in urdu faizi write

 

گھرپر کوئی نہیں ہے !



موبائیل پر نیلی کا میسج دیکھ کر عادل کی سانس پھول رہی تھی دل کی دھڑکن اس قدر تیز تھی کہ ساتھ کوئی

 ہوتا تو صاف سنائی دیتی۔

ہوا کچھ یوں کہ عادل کا موبائیل خراب ہو گیا تھا اس نے اپنا موبائیل ٹھیک ہونے کاریگر کو دیا تھا ۔اس دوران اس 

نے امی کو بولا آپ کو موبائیل پر کوئی ضروری کال تو آتی نہیں کیوں نہ آپ کے موبائیل میں اپنی سم لگا لوں امی نے 

موبائیل عادل کو دے دیا۔ابھی عادل نے موبائیل میں سم لگائی ہی تھی  کے ایک بہت اچھا شاعری والا میسج اس کو 

موصول  ہوا عادل نے نظر انداز کیا اور کچھ دوستوں کے نمبر موبائیل میں سیو کرنے لگا اتنے میں ایک اور میسج آیا اس 

میں لکھا تھا آنٹی کیا آپ مجھ سے ناراض ہیں میرے میسج کا جواب نہیں دیا؟عادل نے میسج کا جواب دیا امی کا موبائیل 

میرے پاس ہے کچھ دن بعد آپ امی سے رابطہ کر لینا وہ آپ سے ناراض نہیں ہیں ویسے آپ ہیں کون؟

جواب آیا میں نیلی ہوں آپ کی پرانی پڑوسن اور اس کے بعد نیلی نے پھر سے شاعری والے میسج کرنے شروع کر 

دیے عادل کو ان سے پریشانی ہو رہی تھی اس نے نیلی کو منع کیا مگر نیلی  باز نہیں آرہی تھی عادل کو بھی شرارت 

سوجھی اس نے بھی میسج کیا ۔کیا تم مجھ سے دوستی کرنا چاہتی ہو نیلی نے جواب دیا۔کیوں نہیں ضرور۔۔


نیلی کا یہ میسج دیکھ کر عادل کی عجیب کیفیعت تھی وہ خوش بھی ہو رہا تھا گھبرا بھی رہا تھا اس کے کانوں میں گانے بھی بج 

رہے تھے اور وہ ڈر بھی  رہا تھا کہ کہیں نیلی اس بد تمیزی کی امی کو شکائیت نہ کر دے اس نے فوری طور پر نیلی سے 

معافی مانگی اور کہا امی کو نا بتانا۔اتنی دیر میں نیلی کی کال آجاتی ہے عادل ہمت کر کے اس کی کال پک کرتا ہے تو اس کی 

آواز ہی نہیں نکلتی کیا بولے وہاں سے نیلی ہیلو ہیلو کر رہی ہے یہاں جناب دوستی کا ہاتھ بڑھانے والے شرما رہے 

تھے اتنے میں عادل کے ابو کمرے میں داخل ہو جاتے ہیں تو پوچھتے ہیں کس کی کا ل ہے عادل بولتا ہے ابو دوست کی 

کا ل ہے اور جلدی سے کال پر کہتا ہے عامر یار میں بعد میں بات کرتا ہوں اور فون بند کر دیتا ہے۔

اور تھوڑی دیر بعد نیلی  اسے پھر سے کا ل کرتی ہے عادل کال پک کر کے بولتا ہے ہیلو!!!کوئی جواب  نہیں آتا۔


عادل: بات نہیں کرنی تھی تو کال کیوں کی؟کچھ بولو بھی!!!


نیلی:میں آپکا دوست عامر بول رہا ہوں جناب شکر ہے آپ نے مجھے اپنا دوست تو مانا۔


عادل:نہیں ایسی بات نہیں ہے میں نے آپ سے مزاق کیا تھا معذرت چاہتا ہوں اس بات کا کسی کو مت بتانا میں 

شرمندہ ہوں میں نے آپ سے ایسے بات کی۔

نیلی:آپ شرمندہ نہیں ہو بس ڈرتے ہو بدھو ہو اتنی خوبصورت لڑکی کی دوستی کو ٹھکرا رہے ہو۔

عادل:میں نے کبھی کسی لڑکی سے دوستی نہیں کی میں آپ سے دوستی کر کے کیا کروں گا؟

نیلی:بس حال احوال پوچھ لیا کرنا ہم پنجابی ہیں مجھے اردو بولنے کا شوق ہے اسی لیے آنٹی سے بات کرتی ہوں میری 

اردو اچھی ہو جائے۔

عادل:ٹھیک ہے۔

دن گزر رہے تھے عادل نے ابھی تک  نیلی کا چہرہ بھی نہیں دیکھا تھا اور نا ہی خاص وہ نیلی سے بات کرتا تھا بس ہیلو 

ہائے ہوتی تھی۔

ایک دن نیلی نے اس کو میسج میں ایک گانا لکھ بھیجا ۔

تم بن جیا جائے کیسے

کیسے جیا جائے تم بن

صدیوں سے لمبی ہیں راتیں

راتوں سے لمبے ہوئے دن۔

عادل:  نیلی یہ تم نے غلطی سے میسج کر دیا ہے کسی اور کا۔

نیلی نے پھر سے وہ میسج دہرایا اور کہا بدھو یہ آپ کے لیئے ہی تھا۔

عادل نیلی کی اس حرکت سے بہت پریشان ہوا اور نیلی کے کسی میسج کا جواب نہیں دیا اور موبائیل بند کر کے سوگیا۔

جب اس کی آنکھ کھلی تو ایک بہت خوبصورت لڑکی کھڑی اسے دیکھ مسکرا رہی تھی عادل جلدی سے اٹھ کر کمرے 

سے باہر جانے لگا اور امی کو آواز دی "امی کوئی آیا ہے دیکھیں"اور چھت پر جانے کے لیئے پہلی سیڑھی پر پاؤں رکھا 

ہی تھا کہ امی کی آواز آئی"نیلی تم وہ بھی اتنے دن بعد؟

نیلی نے کہا آنٹی آپ کا نمبر بند ہو گیا تھا میں نے سوچھا آپ کو خود ہی دیکھ آؤں یہ بات کرتے ہؤے  نیلی کی نظر عادل 

پر تھی عادل کھڑا بس دیکھتا جا رہا تھا نا اپر جا رہا تھا نا نیچے آ رہا تھا۔

اتنے میں امی بولیں جاؤ بیٹا بہن کے لئے کچھ کھانے پینے کو لاؤ امی کی یہ بات سن کر نیلی کھل کر ہنسی اور بولی آنٹی کسی 

چیز کی ضرورت نہیں میں بس آپکو دیکھنے آئی تھی۔

اب میں چلتی ہوں خدا حافظ۔اور اس نے ایک عجیب سی نظر سے عادل کو دیکھا اور چلی گئی۔

اب عادل صاحب   یہاں بے چین گھوم رہے ہیں پتا نہیں میرے بارے میں کیا سوچ رہی ہو گی میں کتنا پاگل 

ہوں"سہی کہتی ہے نیلی میں بدھو ہوں مزے سے سوتا رہا اس کو آنکھ بھر کر دیکھا بھی نہیں"

اس ہی کشمکش میں اس نے موبائیل نکالا اور نیلی کو کال کی لیکن اس کا نمبر بند تھا عادل بہت پریشان ہوا کہ وہ مجھ سے 

ناراض ہو گئی ہو گی۔

خیر ساری رات کڑوٹیں بدلتا رہا اس کے میسج کا انتظار کرتا رہا جانے کب اس کی آنکھ لگی سو گیا جب صبح آنکھ کھلی تو نیلی 

کا صبح بخیر والا میسج دیکھ کر خوش ہو گیا ۔

اور جلدی سے اس کو کال ملا دی

عادل: کیا تم خبر کر کے نہیں آ سکتی تھی  میں تیار ہو جاتا؟

نیلی:کیوں آپ کو کوئی دیکھنے نہیں آ رہا تھا !!!

عادل :نہیں میرا مطلب میں پہلے سے جاگ جاتا۔

نیلی: آپ میرے کسی میسج کا جواب تو دے نہیں رہے تھے اور نمبر بھی بند کر دیا تھا میں سمجھی آپ ناراض ہو بس میں 

آپ کو دیکھنے ہی آئی تھی مگر آپ جناب لمبی تان کر سو رہے تھے۔

عادل :اب دوبارہ کب آؤ گی؟

نیلی: کیوں کیا ہوا بہن کے لیئے کچھ کھانے کو لانا ہے؟ہاہاہا مجھے بہت ہنسی آئی انٹی کی اس بات پر۔

عادل : اچھا بنا لو مزاق میرا اب میں سچ میں ناراض ہوں تم سے۔

نیلی: اچھا بابا کان پکڑ کر سوری میرا کیا قصور آپکی امی نے ہی بولا تھا۔

عادل : اچھا مجھے بھی آپ سے۔۔

نیلی : کیا  مجھ سے؟

عادل : مجھے بھی آپ سے بات کرنا اچھا لگنے لگا ہے جب آپ سے بات نہیں ہوتی کسی کام میں دل نہیں لگتا پتا نہیں مجھے کیا ہو گیا  ہے۔

نیلی: تو ٹھیک ہے ہم بات  نہیں کرتے آج سے میری وجہ سے آپ کے کام میں آپ کا دل نہیں لگتا میں نہیں چاہتی 

آپ کی زندگی میری وجہ سے خراب ہو۔

عادل : نہیں مجھے آپ سے پیار ہو گیا ہے میں آپ کے بنا نہیں رہ سکتا۔میں آپ سے شادی کرنا چاہتا ہوں۔

شادی کی بات سن کر نیلی گھبرا گئی وہ عادل سے شادی نہیں کرنا چاہتی تھی بس اس کے ساتھ دل لگی کر رہی تھی بس 

اپنا وقت گزارنے کے لئے اسے کوئی چاہیے تھا  ۔عادل کی یہ بات سن کر نیلی بولی نہیں عادل یہ نہیں ہو سکتا بس میں 

اور تم ایک دوسرے سے پیار تو کر سکتے ہیں مگر شادی نہیں مجھے بھول جاؤ میرے گھر والے میری شادی کبھی تم سے 

نہیں کریں گے۔

عادل : نہیں میں عزت سے آپکا ہاتھ مانگنے آؤں گا۔گھر والوں کے ساتھ!

نیلی: نہیں ایسا مت کرنا اگر اپنے گھر والوں کی بے عزتی کروانا چاہتے ہو تو آجاؤ میرے گھر والے خاندان کے باہر 

شادی نہیں کرتے۔

اب عادل نیلی پر فدا تھا مگر نیلی نے عادل کو صرف اپنی وقت گزاری کے لئے استعمال کیا۔

عادل نے پوچھا اب میں کیا کروں؟تمہیں کیسے حاصل کروں؟

نیلی  بولی دیکھو عادل میرے گھر والے بہت لالچی ہیں اگر مجھ سے شادی کرنی ہے تم باہر کے ملک جاؤ خوب کمائی کرو 

شائید پھر مان جائیں نیلی عادل کو مشورا دیتے ہوئے اندر ہی اندر ہنس رہی تھی۔

کیوں کہ عادل اس کی باتوں کا اعتبار کرتا جا رہا تھا اور اس کو پانے کی مکمل کوشش کر رہا تھا مگر نیلی کچھ اور چاہتی تھی۔

خیر دن ایسے ہی گزر ہے تھے عادل بہت پریشان رہنے لگا

ویسے تو کبھی سالن میں مرچ تیز ہو تو عادل کے کان لال ہو جاتے اور پسینے چھوٹ جاتے مگر آج عادل ہر نوالے کے 

ساتھ ایک مرچ کھاتا جا رہا تھا

امی عادل کے بڑے بھائی سے بولی اسکا ضرور کوئی چکر ہے یا اسکو کوئی پریشانی ہے دیکھو کیسا ہو گیا ہے شکل بگاڑ رکھی 

ہے اور سارا دن فون میں لگا رہتا ہے پتا لگا کیا بات ہے۔

عادل کے بھائی نے عادل سے دریافت کیا تو عادل نے کچھ نا بتایا  پھر عادل کے بھائی بولے دیکھو چھوٹے اگر تو واقعے 

ہی کسی لڑکی کا چکر ہے تو باز آ جاؤ ہمیں تمہاری فکر ہے آج کل کوئی کسی سے محبت نہیں کرتا وہ محبت اچھی نہیں جس 

میں گھر والوں سے بھی جھوٹ بولنے لگو بھائی کو جتنی باتیں سمجھانے آتی تھیں سمجھائیں اور چلے گئے۔

عادل صاحب نے پھر سے اپنا موبائیل لیا اور نیلی کو کال کر دی

اور کتنا وقت لگے گا ؟اب مجھ سے برداشت نہیں ہو رہی جدائی۔

نیلی یہ سب باتیں سن کر مزہ لے رہی تھی عادل کی تڑپ اس کو سکون دے رہی تھی بس یہی وہ چاہتی تھی۔

نیلی بولی اگر صبر نہیں کر سکتے تو پیار مت کرو ہم دوست تھے دوست رہیں گے پر بات نہیں کریں گے عادل اب اس 

سے بات کیے بنا رہ نہیں سکتا تھا۔اس نے کہا ٹھیک ہے میں اور صبر کر لیتا ہوں دراصل عادل چاہتا تھا وہ اپنی امی کو 

لے جائے رشتے کے لیئے مگر نیلی اپنی چالاکی سے اسکو روک دیتی تھی۔

ایک دن نیلی نے عادل کو بلاک کر دیا اور عادل اس دوران بہت تکلیف سے گزرہ ایک مہینہ بہت مشکل سے اس نے 

گزارہ کبھی اس کے گھر کے باہر چکر لگاتا کبھی اپنا ہی موبائیل زمین پے دے مارتا ہاتھوں پر کٹ سب کچھ کر گیا اس 

دوران اس کی صحبت کچھ غلط لڑکوں کے ساتھ ہو گئی جو نشہ کرتے تھے اور عادل کو اپنی ناکامیوں کے قصے سناتے اور 

اس کے قصے سنتے خیر ایک دن ایک لڑکے نے اسے زبردستی بھانگ بھی پلا ڈالی ۔

اسی دن نیلی کی کال آئی جسے دیکھ کے عادل خوشی کے آنسو رو دیا اور جلدی سے کال پک کر کے اسکی ایک نا سنی بس 

اس سے پوچھنے لگا کیا ہوا تھا کہاں چلی گئی تھیں تم میرا تمہارے بغیر برا حال ہو گیا تھا۔۔بولو کچھ بولتی کیوں نہیں؟؟؟

نیلی : مجھے مل سکتے ہو؟مل کر سب بتاؤں گی آج گھر پر کوئی نہیں ہے جلدی سے مجھ سے ملنےآ جاؤ۔

عادل : مل سکتا ہوں پر سوری آج میرے کمینے دوست نے مجھے بھانگ پلا دی ہے مجھے ڈر لگ رہا ہے۔

نیلی : میں مر نہیں گئی تھی جو نشہ شروع کر دیا!!!

عادل : نہیں نہیں اس نے شرارت سے پلا دی ۔

نیلی: خیر !!! اس کا بھی میرے پاس علاج ہے تم جلدی آنا اور ہاں ایک میٹھا پان بھی لیتے آنا ہم دونوں آدھا آدھا کھائیں گے ۔

عادل : نہیں میں دو لے آتا ہوں ایک اپنا ایک تمہارا۔

نیلی : نہیں جو میں نے بولا وہ کرو۔

عادل خوشی خوشی پان لے کر اس کے گھر گیا پان اس کے حوالے کیا   نیلی نے عادل کو بوتل میں نمک ڈال کر دیا اور 

بولی پی لو نشہ اتر جائے گا۔

عادل نے جلدی سے بوتل پی لی اور پوچھا اب بتاؤ کیا ہوا تھا میرا نمبر کیوں بلاک کیا ؟

نیلی بولی موبائیل خراب ہوا تھا سم ابو کے موبائیل میں تھی اگر بلاک نا کرتی تو تمہاری خیر نہیں تھی۔

عادل بولا مجھے بتا کر تو کرتی چلو خیر جو ہوا سو ہوا اب میں چلتا ہوں۔

نیلی بولی رک جاؤ آج گھر کوئی نہیں آنے والا آرام سے جانا ابھی پان کھانا باقی ہے عادل بولا جلدی دو مجھے پھر بھی جانا 

ہے کوئی دیکھ لے گا تو تمہاری عزت خراب ہوگی ۔

نیلی نے پان اپنے  ہونٹوں پر رکھا اور عادل کو اشارہ کیا آؤ کھا لو۔

عادل نے کہا نہیں میں ایسے نہیں کر سکتا  نیلی کی اس حرکت سے عادل نے اس کی نیت کو بھانپ لیا۔

نیلی  پورا پان کھا کر بولی تم بلکل بدھو ہو عادل نے کہا ہاں میں بدھو ہوں اور مجھے اس بات کی خوشی ہے ۔

میں تم سے پیار کرتا تھا پر تم مجھے سمجھی نہیں میں تم کو عزت بنانا چاہتا تھا اور تم اس حد تک جاؤ گی میں سوچ نہیں سکتا 

تھا آج تم نے سچ میں میرا نشہ اتار دیا وہ بولی یہی پیار ہے تو عادل بولا تم اپنی بہن یا بھائی کو ایسا پیار کرنے کی اجازت دو 

گی؟اب نیلی بھی چپ تھی اور  آخر میں بولی میں تمہارے قابل نہیں تمہیں ضرور کوئی نیک سیرت لڑکی ملے گی۔

اور یہی ہوا عادل کی شادی ایک بہت ہی نیک سیرت لڑکی سے ہو گئی  اور وہ خوشی خوشی رہنے لگا۔

آخر میں یہی کہوں گا اگر ہم کسی بھی عورت کے ساتھ کوئی غلط کام  کرتے ہیں وہ ہم پر قرض ہے  اگر ہم کسی کی بہن 

بیٹی کے ساتھ کوئی غلط حرکت کریں گے بھلے وہ رازی ہو کل کوئی ہماری بہن بیٹی کے ساتھ ایسی حرکت کرے تو 

برداشت نہیں ہو گا عزت کرو تو عزت ملے گی۔

 

No comments:

Post a Comment

Urdu Ghazals Urdu Poetry Shairy in Urdu Faiziwrite gulzar ghazals

 Urdu Ghazals Urdu Poetry  Shairy in Urdu Faiziwrite gulzar ghazals  خوشبو جیسے لوگ ملے افسانے میں خوشبو جیسے لوگ ملے افسانے میں ایک پرانا خ...