مہنگا
مہنگا
اس جوتے کی قیمت ایک ہزار روپے تھی۔ مجھے کافی مہنگا لگا اس
لیے چھوڑ دیا۔
میں کئی مہینے سے بے روزگار تھا۔
جمع پونچی ختم ہونے والی تھی۔
لیکن نئے جوتے ضروری تھے۔
انٹرویو لینے والے کپڑے اور جوتے بھی دیکھتے ہیں۔
اس دن کا انٹرویو میں نے گھسے ہوئے جوتوں میں دیا۔
اتفاق سے انٹرویو لینے والوں نے میرے جوتے نہیں، ڈگریاں دیکھیں۔
میری تنخواہ ڈیڑھ لاکھ روپے مقرر کی گئی۔
میں لیٹر لے کر نکلا تو جوتوں کی دکان سامنے تھی۔
اس جوتے کی قیمت ایک
ہزار روپے تھی۔
مجھے گھٹیا سالگا اس
لیے چھوڑ دیا۔
No comments:
Post a Comment