Welcome to our blog, a platform dedicated to bringing you the latest and greatest in Urdu language content. From heart-warming stories to soul-stirring poetry, we've got it all covered. Stay informed with our comprehensive news coverage and stay healthy with our informative health tips, all in the beautiful language of Urdu. Join us on this journey as we explore the depths of this rich and vibrant culture. Urdu Poetry Urdu ghazal Urdu moral Stories

Breaking

Wednesday, March 29, 2023

Moral Story In Urdu, Sabaq Amoz kahani

 Moral Story In Urdu, Sabaq Amoz kahani 


We publish new urdu poetry learning stories on this website every day so please follow us if you like our post then comment thank you for coming.


لالچ بری بلا ہے

ایک فقیر نے  کسی جنگل کوئی اتنا بڑا خزانہ دیکھ پایا تھا جس کو اٹھا کر لے جانے کی اس میں طاقت نہ تھی۔تھوڑے دن بعد ایک سودا گر کا بھی اس جنگل سے گزر ہواجو کہیں اپنا مال بیچ کر آٹھ خالی اونٹ  گھر واپس لے جا رہا تھا۔فقیر نے دیکھا تو سوداگر سے کہا میں اس شرط پر تمہیں  ایک بہت بڑے خزانے کا پتا دے سکتا ہوں کہ جتنے اونٹ اس خزانے سے بھرو اس میں سے آدھے یا چوتھائی مجھے بھی دے دو۔سوداگر سنتے ہی آدھے اونٹ دینے پر راضی ہو گیا۔جس پر فقیر نےخزانے کا پتا دے کر اس کے آٹھوں اونٹ تو دولت سے بھروا دیےاور ایک چھوٹی ڈبیا جس میں ایک بہت بڑا لال تھا خود اٹھا لی۔سوداگر نے روپے اور اشرفیوں سے بھرے چار اونٹ  پہلے تو خوشی سے فقیر کے حوالے کر دیے۔مگر دل میں خیال آیا فقیر تو چوتھائی میں بھی راضی تھا۔میں نے خواہ مخواہ نصف کہ دیا۔اب بھی پوچھوں تو شائد دے ہی ڈالے۔یہ سوچ کر فقیر سے کہا۔سائیں صاحب!بےشک میں نے آدھے اونٹ دینے کو کہا تھامگر آپ نے خو چوتھائی ہی مانگیتھی۔پس آپ اپنی بات پر قائم رہیں،تو دو اونٹ مجھے اور ملنے چاہیئں   ۔ًفقیر نے کہا۔ًبابا!تمہارا دل ہے تو دو اور لے لو میرے لئے دو ہی کافی ہیں۔سوداگر نے چار اونٹوں میں دو اونٹ اور بھی ملا لیئے مگر لالچ نے اسے اب بھی چین نہ لینے دیااور فقیر سے کہا۔ًسائیںمولا!آپ تو فقیر آدمی ہیں اور میں دنیا کا کتّا۔باقی کے دو اونٹ بھی مجھےبخش دیں گے تو میرے بال بچے آپکو دعا دیں گے۔فقیر نے کہا۔اچھا بابا!تمھاری یہی مرضی ہے تولو یہ بھی لے جاؤ۔سوداگر سنتے ہی آٹھوں اونٹ لےکر اٹھ کھڑا ہوااور خوشی خوشی گھر کو چل دیا۔مگر راستے میں خیال آیا۔گو دولت تو بہت ہےمگر فقیر کے پاس جو ایک لال رہ گیا ہے وہ بھی مل جاتا تو بہت لطف آتا۔اس خیال کے آتے ہی اس نے اونٹوں کو تو نوکروں سمیت آگےروانہ کر دیا اور خودفقیر کی طرف پلٹ پڑا۔سوداگر واپس آیا تو فقیر کہیں نکل گیا تھا۔ یہ لالچ کا مارادن بھر ڈھونڈتا پھرا۔اتنے میںاونٹ کہیں کے کہیں جا پہنچے۔سورج ڈبنے لگا تو بہت گھبرایاکہ جنگل میں کھاؤں کیا اور رہوں کہاں؟اتنے میں پاس کسی جھاڑی میں کسی شیر نے ڈھاڑنا شروع کردیااور جب تک کہ یہ کہیں بھاگےوہ بو پا کر سر پر آ پہنچا اور دم بھر میں سوداگر کے ٹکڑے ٹکڑے کر ڈالے۔


No comments:

Post a Comment

Urdu Ghazals Urdu Poetry Shairy in Urdu Faiziwrite gulzar ghazals

 Urdu Ghazals Urdu Poetry  Shairy in Urdu Faiziwrite gulzar ghazals  خوشبو جیسے لوگ ملے افسانے میں خوشبو جیسے لوگ ملے افسانے میں ایک پرانا خ...